Tuesday, September 06, 2011

میں تیری راہ میں گردن کٹا کے آیا ہوں

 یہ جان رب کی ہے اور اسے اُسی کی راہ میں کٹانا مؤمن کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے۔
یہ شہادت کا ہی جذبہ ہے جو مسلم کو پوری دنیا کی اقوام سے ممتاز کرتا ہے۔ یہی جذبہ ہے جو مسلمانوں کے عروج کی ضمانت ہے۔
--------------------------------------------
آواز: محمد بن عابد




جگر کی پیاس لہو سے بجھا کے آیاہوں
میں تیری راہ میں گردن کٹا کے آیا ہوں
جو تیرے وصل میں حائل تھے جیتے جی یا رب
تمام راہ کےپتھر ہٹا کے آیاہوں
تمام حور و ملائک ہیں محوِ استقبال
میں سر پہ تاجِ شہادت سجا کے آیا ہوں
مجھے نہ غسل دو پہنچاؤ، تحتہ الانھار
میں اپنے خون سے خود ہی نہا کے آیا ہوں
مجھے بھی چاہتے تھے امی ،ابو، بھائی، بہن
میں سب کو خون کے آنسو رُلا کے آیا ہوں
مجھے تو مدتوں رویا کریں گے اہلِ جہاں
زہے نصیب کہ میں مسکرا کے آیا ہوں

1 تبصرے:

Anonymous said...

مجھے تو مدتوں رویا کریں گے اہلِ جہاں
زہے نصیب کہ میں مسکرا کے آیا ہوں
ماشاءاللہ۔

Post a Comment

السلام علیکم
اگر آپ کو یہ مراسلہ اچھا یا برا لگا تو اپنے قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے۔
آپ کے مفید مشوروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔