Friday, October 07, 2011

کہ مجاہد کا تو مستقبل ہے میدانوں سے وابستہ

نہیں ہوتی ساحل کے ارمانوں سے وابستہ 
ہماری کشتیاں رہتی ہیں طوفانوں سے وابستہ 
یہ ہمارا ہی جگر ہے یہ ہمارا کلیجہ ہے 
زخم دُکھتے ہیں اور ہم اپنے نمک دانوں سے وابستہ 
اے شیخ حرم نہ لے چل ہم کو خانقاہوں کی طرف 
کہ مجاہد کا تو مستقبل ہے میدانوں سے وابستہ 

0 تبصرے:

Post a Comment

السلام علیکم
اگر آپ کو یہ مراسلہ اچھا یا برا لگا تو اپنے قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے۔
آپ کے مفید مشوروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔