Friday, August 26, 2011

خدا نے تم سے خرید لی ہے یہ جان تمہاری اےماہ پارو!

اے سرفروشو !اے جانبازو!
تمہی تو ملت کے پاسباں ہو
تمہارے دم سے اجالے ہر سو
تمہی عزیمت کی داستاں ہو
بڑھو تو ایسے کہ بڑھتے جاؤ
عدو کی گردن اڑاتےجاؤ
کٹو تو ایسے خدا بھی کہہ دے
تمہی حقیقت سے آشنا ہو
یہ چاند تم کو کبھی جو دیکھے
حیا سے بادل کی اوٹ لے لے
سرخ جوڑا کبھی جو پہنو
پکار ے پورے کہ عاشقاں ہو
ستارے تم کو سنائیں سرگم
پکاریں غلماں کہاں ہو ہمدم
تمہاری خاطر سجی ہے جنت
تمہی تو میرانِ کارواں ہو
صبا جو چھو لے بدن تمہارے
پھرے ہےرقصاں خوشی کے مارے
یہ عشق و مستی تمہیں مبارک
تمہی تو جنت کے وارثاں ہو
خدا نے تم سے خرید لی ہے
یہ جان تمہاری اےماہ پارو!
غریب ناصر ؔبھلا نہ دینا
تمہی تو جنت کے وارثاں ہو
آواز: ناصر شیرازی



0 تبصرے:

Post a Comment

السلام علیکم
اگر آپ کو یہ مراسلہ اچھا یا برا لگا تو اپنے قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے۔
آپ کے مفید مشوروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔