Saturday, August 20, 2011

اے ماہِ رمضان!

اے ماہِ رمضان آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے
’’اللہ‘‘ کو کرنا ہے راضی
اور گناہوں کو بخشوانا ہے
کچھ خواب ہیں جن کو لکھنا ہے
اور تعبیروں کو پانا ہے
کچھ لوگ ہیں اجڑے دل والے
ان دلوں میں پیار بسانا ہے
اور خزاں رسیدہ آنگن میں
خوشیوں کا دیپ جلانا ہے
کچھ توبہ کرنا باقی ہے
اور ’’رب‘‘ کو ہم نے منانا ہے
جنت کا کرنا ہے سودا
اور دوزخ سے خود کو بچانا ہے
اے ماہِ رمضان آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے

0 تبصرے:

Post a Comment

السلام علیکم
اگر آپ کو یہ مراسلہ اچھا یا برا لگا تو اپنے قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے۔
آپ کے مفید مشوروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔